Results 1 to 6 of 6

Thread: Ø+ج اور قربانی Ú©Û’ Ø+والے سے چند فقہی مسائل مفتی منیب الرØ+مٰن

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam Ø+ج اور قربانی Ú©Û’ Ø+والے سے چند فقہی مسائل مفتی منیب الرØ+مٰن

    Ø+ج اور قربانی Ú©Û’ Ø+والے سے چند فقہی مسائل مفتی منیب الرØ+مٰن

    Ø+ج اور قربانی کا موسم شروع ہو چکا ہے۔ ا س Ø+والے سے چند اہم سوالات ہیں ‘ اختصار Ú©Û’ ساتھ ان سوالات Ú©Û’ جوابات پیشِ خدمت ہیں‘ مثلاً : کیا آسٹریلوی گائے Ú©ÛŒ قربانی جائز ہے؟ کیونکہ سنا ہے کہ دودھ دینے Ú©ÛŒ صلاØ+یت میں اضافے Ú©Û’ لیے ان Ú©ÛŒ افزائشِ نسل Ø+رام جانور سے کرائی جاتی ہے Û” اس سلسلے میںیہ بات ذہن نشین رہے کہ فقہی رائے کا مدار سنی سنائی باتوں پر نہیں ہوتا‘بلکہ Ø+قائق Ùˆ شواہد پر ہوتا ہے‘ مسلَّمہ فقہی قاعدہ ہے: ''یقین Ø´Ú© سے زائل نہیں ہوتا ‘‘ تاہم ‘اگر یہ بات درست بھی ہو تو یہ گائیں Ø+لال ہیں ‘ ان کا گوشت کھانا اور دودھ پینا جائز ہے ‘ کیونکہ جانور Ú©ÛŒ نسل کا مدار ماں پر ہوتا ہے ‘ علامہ مرغینانی لکھتے ہیں : ''اور جو بچہ پالتو مادہ اور ÙˆØ+Ø´ÛŒ نر Ú©Û’ ملاپ سے پید ا ہو ‘ وہ ماں Ú©Û’ تابع ہوتا ہے ‘ کیونکہ بچے Ú©Û’ تابع ہونے میں ماں ہی اصل ہے؛ Ø+تیٰ کہ اگر بھیڑیے Ù†Û’ بکری سے ملاپ کیا ‘ تو ان Ú©Û’ ملاپ سے جو بچہ پیدا ہوگا ‘ اس Ú©ÛŒ قربانی جائز ہے ‘‘۔ اس Ú©ÛŒ شرØ+ میں علامہ Ù…Ø+مد بن Ù…Ø+مود Ø+نفی لکھتے ہیں : ''کیونکہ بچہ ماں کا جُز ہوتا ہے ‘ یہی وجہ ہے کہ بچہ آزاد یا غلام ہونے میں ماں Ú©Û’ تابع ہوتا ہے (یہ عہدِ غلامی کامسئلہ ہے ) کیونکہ نر Ú©Û’ وجود سے نطفہ جدا ہوتاہے اور وہ قربانی کا Ù…Ø+Ù„ نہیں ہے اور ماں (مادہ)Ú©Û’ وجود سے Ø+یوان جدا ہوتا ہے اور وہ قربانی کا Ù…Ø+Ù„ ہے Û” پس‘ اسی کا اعتبار کیا گیا ہے ‘‘ (فتØ+ القدیر ‘ ج: 9 ص : 532) ‘‘۔
    ہمارے بہت سے لوگ مغربی ممالک میں روز گا ر Ú©Û’ سلسلے میں مقیم ہیں ‘ وہ اپنی قربانی اپنے آبائی وطن میں کرانے Ú©Ùˆ ترجیØ+ دیتے ہیں ‘ اس کا ایک سبب تو یہ ہے کہ وہاں بعض صورتوں میں اُن ممالک Ú©Û’ قوانین Ú©ÛŒ وجہ سے قربانی کرنا دشوار ہوتا ہے اور دوسرا یہ کہ وہاں مستØ+قین دستیاب نہیں ‘لہٰذا وہ کسی رشتہ داریا دینی مدرسہ یا رفاہی ادارے Ú©Ùˆ وکیل بنا کر قربانی Ú©ÛŒ رقم پاکستان بھیج دیتے ہیں ‘تاکہ قربانی مستØ+قین تک پہنچ جائے Û” اس میں ان امور کا خیال رکھنا ہوگا؛جس دن پاکستان میں کسی ایسے شخص Ú©ÛŒ قربانی بطور وکیل Ú©ÛŒ جارہی ہے ‘ جو امریکہ یا کینیڈا میں مقیم ہے ‘ توضروری ہے کہ اس دن وہاں قربانی Ú©Û’ ایام ہوں (یعنی دس تا بارہ ذوالØ+جہ) اور یہاں بھی وہ قربانی کا دن ہو ‘ خواہ وہ یہاں Ú©Û’ اعتبار سے عید کا پہلا دن ہو یا دوسرا یا تیسرا ‘ کیونکہ بعض اوقات امریکہ یا کینیڈا میں عید ایک دن پہلے ہو جاتی ہے؛ البتہ وقت میں مقامِ ذبØ+ کا اعتبار ہو گا‘ جن شہروں یا قصبات میں نماز عید ہوتی ہے ‘وہاں دس ذوالØ+جہ Ú©Ùˆ پہلی نمازِ عید Ú©Û’ بعد قربانی Ú©ÛŒ جائے Ú¯ÛŒ ‘تین دن اور دو راتیں ایام قربانی ہیں‘ ہمارے فقہائے کرام Ù†Û’ رات Ú©Ùˆ قربانی کرنے Ú©Ùˆ مکروہ لکھا تھا اور اس Ú©ÛŒ علت رات کا اندھیرا ہے‘ لیکن اب‘ بجلی Ú©ÛŒ روشنی Ú©Û’ سبب وجہِ کراہت مرتفع ہوچکی ہے۔
    ایک فقہی مسئلہ یہ ہے کہ جو شخص کسی بھی سبب سے Ø+ج Ú©Û’ موسم (شوال‘ ذوالقعدہ اور ذوالØ+جہ ) میں Ø+رم میں پہنچ گیا تو اس پر Ø+ج فرض ہو جائے گا اور Ø+ج فرض ادا نہ کیا تو گنہگار ہو گا Û” اب‘ پاکستان سے لوگ رمضان المبارک میں عمرے Ú©Û’ لیے جاتے ہیں اوربعض اوقات فلائٹ میں نشست نہ ملنے Ú©ÛŒ وجہ سے انہیں شوال Ú©Û’ ابتدائی دنوں تک مجبوراً رکنا Ù¾Ú‘ تا ہے اور اب خود سعودی Ø+کومت شوال Ú©Û’ مہینے میں عمرے Ú©Û’ ویزے جاری کرتی ہے۔ پس ‘سوال یہ ہے کہ کیا ان پر Ø+ج فرض ہو جائے گا اور نہ کرنے Ú©ÛŒ وجہ سے گنہگار ہوں Ú¯Û’ØŸ Ø+الانکہ اُن Ú©Û’ پاس Ø+ج تک Ú©Û’ لیے قیام وطعام Ú©Û’ لیے پیسے نہیں ہوتے ‘ مزید یہ کہ سعودی Ø+کومت Ú©Û’ نزدیک ان کا قیام غیر قانونی ہوتا ہے اور قانون Ú©ÛŒ گرفت میں آنے Ú©ÛŒ صورت میں انہیں سزا ہو سکتی ہے یا ملک بدر کیا جا سکتا ہے اور بعض صورتوں میں لوگ غیر قانونی طور پر رک جاتے ہیں اور بھیک مانگتے ہیں Û” اس سوال کا جواب یہ ہے کہ وہ واپس اپنے وطن Ú†Ù„Û’ آئیں ‘ اُن پر Ø+ج فرض نہیں ہوا اور Ø+ج اد اکیے بغیر واپس آنے Ú©ÛŒ صورت میں وہ گنہگار نہیں ہوں گے‘کیونکہ Ø+ج صاØ+ب ِ استطاعت پر فرض ہے اور ایامِ Ø+ج تک رکنے اور مصارفِ Ø+ج ادا کرنے Ú©ÛŒ ان Ú©Û’ پاس استطاعت ہی نہیں ہے اور اگر ‘اُن Ú©Û’ پاس تکمیل ِ Ø+ج تک سعودی عرب میں قیام اور دیگر مصارفِ Ø+ج Ú©ÛŒ استطاعت تو ہے‘ لیکن سعودی Ø+کومت ان دنوں میں وہاں قیام Ú©ÛŒ اجازت نہیں دیتی‘ تو غیر قانونی طور رکنا شرعاً جائز نہیں ہے ‘ کیونکہ جب ہم کسی ملک کا ویزا Ù„Û’ کر جاتے ہیں تو اس Ú©Û’ ضمن میں اُس ملک Ú©Û’ قوانین Ú©ÛŒ پابندی کا عہد بھی شامل ہوتاہے اور قانون Ø´Ú©Ù†ÛŒ Ú©ÛŒ صورت میں سزا یابے توقیری Ú©Û’ ساتھ ملک بدری Ú©ÛŒ نوبت بھی آسکتی ہے ‘لہٰذایہ شرعاً ناجائز ہے Û”
    رسول اللہ ﷺکا فرمان ہے : ''مومن Ú©Û’ لیے روا نہیں ہے کہ وہ اپنے آپ Ú©Ùˆ ذلیل کرے ‘ صØ+ابہ Ù†Û’ عرض کیا : (یا رسول اللہ)کوئی شخص اپنے آپ Ú©Ùˆ کیوں ذلیل کرے گا؟‘ آپ ï·ºÙ†Û’ فرمایا : وہ اپنے آپ Ú©Ùˆ ایسی صورتِ Ø+ال سے دوچارکرے ‘ جس سے عہدہ برا ہونے Ú©ÛŒ وہ طاقت نہیں رکھتا (اورانجامِ کار اسے ذلت کا سامنا کرناپڑتاہے )‘‘( ترمذی : 2254)۔الغرض مومن Ú©Û’ لیے عزتِ نفس اور اپنے شخصی وقار کا تØ+فظ ضروری ہے Û”
    جو شخص بیک وقت Ø+ج وعمرے کا اØ+رام باندھے اور عمرہ ادا کرنے Ú©Û’ بعد اØ+رام ہی میں رہے اور Ø+ج ادا کرکے اØ+رام کھولے‘ اسے قارِن (یعنی قِران کرنے والا )کہتے ہیںاور اگر کوئی عمرہ Ú©ÛŒ نیت کرے اور عمرہ ادا کر Ú©Û’ اØ+رام کھول دے اور پھر مکہ مکرمہ سے آٹھ ذوالØ+جہ Ú©Ùˆ Ø+ج کا اØ+رام باندھ کر منیٰ جائے اور Ø+ج مکمل کرے ‘ تو اسے تمتُّع اور ایسے شخص کومُتَمَتِّعْ کہتے ہیں Û” تمتع اور قران کرنے والے پر دو عبادات (عمرہ ÙˆØ+ج ) Ú©ÛŒ سعادت سے سرفراز ہونے پر شکر انے کا دَم (قربانی )واجب ہے اور اسے دمِ تمتُّع اور دمِ قِران کہتے ہیں Û” اب مسئلہ یہ ہے کہ قارِن ؛چونکہ عمرہ ادا کرنے Ú©Û’ بعد بدستور اِØ+رام میں رہتا ہے اور مُØ+رِم ہوتا ہے ‘ اس لیے اگر اس سے کوئی جنایت سرزد ہوجائے ‘ تو جرم Ú©ÛŒ نوعیت Ú©Û’ اعتبار سے اس پر دو دم یا دو صدقے ہوں Ú¯Û’ ‘ ''ہدایہ ‘‘ میں اسی طرØ+ ہے ‘ لیکن اس مسئلے میں قدرے تفصیل ہے ۔اگر‘ قارِن Ù†Û’ اِØ+رام Ú©ÛŒ کسی جنایت کا ارتکاب کیا‘ جیسے سلا ہوا لباس پہن لیا یا بال کٹائے یا ناخن تراش لیے یا خوشبو استعمال Ú©ÛŒ ‘ تو اسے دمِ قران (شکرانے Ú©ÛŒ قربانی ) Ú©Û’ علاو ہ جرم Ú©ÛŒ نوعیت Ú©Û’ اعتبار سے دوکفارے(خواہ دم ہو یا صدقہ ) دینے ہوں Ú¯Û’ ‘ کیونکہ یہ جنایت عمرے اور Ø+ج دونوں Ú©Û’ اØ+رام سے متعلق ہے ‘ تو جز ا بھی دو ہوں Ú¯ÛŒ اور اگر‘ اس سے ایسی جنایت سرزد ہوئی‘ جس کا تعلق صرف عمرے یا صرف Ø+ج Ú©Û’ واجبات سے ہے تو دمِ قران Ú©Û’ علاوہ صرف ایک اضافی کفّارہ (خواہ دم ہو یا صدقہ )دینا ہوگا ‘ جیسے صرف عمرے کا طواف بے وضو کیا یا جنابت Ú©ÛŒ Ø+الت میں کیا یا عمرے Ú©ÛŒ سعی Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دی اور اسی طرØ+ Ø+ج کا طواف جنابت Ú©ÛŒ Ø+الت میں یا بے وضو کیا یا مغرب سے پہلے عرفات سے Ù†Ú©Ù„ گیا یا Ø+ج Ú©ÛŒ سعی یا رمی Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دی یا رمی سے پہلے Ø+لق کر لیا یا قربانی کر Ù„ÛŒ (اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بیک وقت ان ساری جنایات کا ارتکا ب کیا‘ بلکہ ان میں سے کسی ایک کا ارتکاب کیا )تو صرف ایک کفّارہ ہو گا ‘ کیونکہ ان اُمور کا تعلق صرف Ø+ج سے ہے ‘ یہ الگ بات ہے کہ اگر ‘بالفرض ایک ہی Ø+ج میں ایک سے زائد جنایات کا ارتکاب کر دیا ‘ تو پھرجنایات Ú©Û’ مطابق‘ اُتنے ہی دم یا صدقے دینے ہوں Ú¯Û’ Û”
    ایسا شخص جو قربانی کرنے کا ارادہ رکھتاہے ‘وہ یکم ذو الØ+جہ سے عیدالاضØ+ÛŒ Ú©Û’ دن تک یا جس دن قربانی کرے گا ‘اُس وقت تک ناخن اور بال نہ ترشوائے ‘اس Ø+Ú©Ù… پر عمل کرے تو بہتر ہے ‘نہ کرے تو مضائقہ نہیںکہ یہ مستØ+ب ہے واجب نہیں۔ رسول اللہ ï·º Ù†Û’ فرمایا:'' جس Ù†Û’ ذو الØ+جّہ کا چاند دیکھ لیا اور وہ قربانی کرنے کا ارادہ رکھتاہے ‘تو جب تک قربانی نہ کرلے ‘بال اور ناخنوں سے Ú©Ú†Ú¾ نہ لے‘ یعنی انہیں نہ ترشوائے ‘‘( ترمذی: 1523)
    اØ+ادیث مبارکہ میں طہارت ونظافت Ú©Û’ اØ+کام میں ناخن تراشنے ‘‘مونچھیں پست کرانے ‘بغل اورزیرِ ناف بال صاف کرنے Ú©Û’ لیے جو انتہائی مدت بیان Ú©ÛŒ گئی ہے ‘وہ چالیس روز ہے ۔اِس سے زائد مدت تک Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Û’ رہنا مکروہِ تØ+ریمی ہے ‘ Ø+دیث میں ہے: ''Ø+ضرت انس بیان کرتے ہیں : مونچھیں کاٹنے‘ ناخن ترشوانے ‘ بغل Ú©Û’ بال لینے اور زیرِ ناف بال دُور کرنے Ú©Û’ لیے یہ میعاد مقرر Ú©ÛŒ گئی کہ چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں‘‘ ( مسلم :599)Û”
    امام اØ+مد رضاقادری لکھتے ہیں: ''اگرکسی شخص Ù†Û’ 31دن سے کسی عذر Ú©Û’ سبب یا بلاعذر نہ ناخن نہ تراشے ہوں‘ نہ خط بنوایاہوکہ ذوالØ+جہ کا چاند طلوع ہوگیا ‘تو وہ اگرچہ قربانی کا ارادہ رکھتاہو‘اس مستØ+ب پرعمل نہیں کرسکتاکہ اب دسویں تک رکھے گاتو ناخن وخط بنوائے ہوئے اکتالیسواں دن ہوجائے گا ‘ اورچالیس دن سے زیادہ نہ بنوانا مکروہِ تØ+ریمی ہے اورمستØ+ب Ú©ÛŒ رعایت کرنے Ú©Û’ لیے واجب Ú©Ùˆ ترک نہیں کیا جاسکتا ۔ردالمØ+تار میں ہے : ذوالØ+جہ Ú©Û’ دس دنوں میں ناخن کاٹنے اور سرمنڈانے Ú©Û’ بارے میںآپ Ù†Û’ فرمایاکہ سنّت Ú©Ùˆ مؤخر نہ کیاجائے‘ جبکہ اس Ú©Û’ متعلق Ø+Ú©Ù… وارد ہے ‘تاہم تاخیر واجب نہیں ہے۔ تویہ بالاجماع استØ+باب پر Ù…Ø+مول ہے اور وجوب Ú©ÛŒ نفی استØ+باب Ú©Û’ منافی نہیںہے ‘ لہٰذا مستØ+ب ہے ‘ ہاں!اگر استØ+باب پر عمل اباØ+ت Ú©ÛŒ مدت میں تاخیر کا باعث بنے‘ جس Ú©ÛŒ انتہا چالیس روز ہے ‘ تواستØ+باب پر عمل Ú©Ùˆ ترک کردے‘‘ (فتاویٰ رضویہ ‘جلد20‘ ص:354بتصرف)Û”
    بہتر اور افضل یہ ہے کہ جو مسلمان قربانی کا ارادہ رکھتے ہیں ‘ اُنہیں ذو الØ+جہ Ú©Û’ چاند سے ایک دودن پہلے طہارت ‘یعنی ناخن تراشنے ‘مونچھیں اور ضرورت سے زیادہ بال کٹوالینے چاہئیں‘ تاکہ مستØ+ب پر عمل کرنے میں ترکِ سنّت لازم نہ آئے Û”

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: Ø+ج اور قربانی Ú©Û’ Ø+والے سے چند فقہی مسائل مفتی منیب الرØ+مٰن


  3. #3
    Join Date
    Mar 2018
    Location
    Pakistan
    Posts
    2,428
    Mentioned
    9072 Post(s)
    Tagged
    3539 Thread(s)
    Rep Power
    9

    Default Re: Ø+ج اور قربانی Ú©Û’ Ø+والے سے چند فقہی مسائل مفتی منیب الرØ+مٰن

    Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
    @intelligent086
    Thanks for beautiful sharing
    Jazak Allah

  4. #4
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: Ø+ج اور قربانی Ú©Û’ Ø+والے سے چند فقہی مسائل مفتی منیب الرØ+مٰن

    Quote Originally Posted by Mariaa View Post


    @intelligent086
    Thanks for beautiful sharing
    Jazak Allah
    پسند ØŒ رائے اور Ø+وصلہ افزائی کا شکریہ
    جزاک اللہ خیراً کثیرا

  5. #5
    Join Date
    Aug 2012
    Location
    Baazeecha E Atfaal
    Posts
    14,528
    Mentioned
    1112 Post(s)
    Tagged
    210 Thread(s)
    Rep Power
    27

    Default Re: Ø+ج اور قربانی Ú©Û’ Ø+والے سے چند فقہی مسائل مفتی منیب الرØ+مٰن

    Good Post
    Behtreen Janaab.....

  6. #6
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: Ø+ج اور قربانی Ú©Û’ Ø+والے سے چند فقہی مسائل مفتی منیب الرØ+مٰن

    Quote Originally Posted by Saff-Shikan View Post
    Good Post
    Behtreen Janaab.....
    پسند اور رائے کا شکریہ
    جزاک اللہ خیراً کثیرا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •